بزنس تازہ ترین

وفاقی بجٹ میں درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان

Share:
Spread the love

(اُردو ایکسپریس) وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ 2 جون کو قومی اسمبلی میں پیش ہوگا۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں آئی ایم ایف کے مطالبے پر درآمدی گاڑیاں سستی کیے جانے کا امکان ہے۔

وفاقی حکومت آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ 2 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے جا رہی ہے، جس میں عوام کے لیے ایک اہم ریلیف متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے درآمدی گاڑیوں پر عائد ٹیکسوں میں کمی پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے، جس سے گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔

 

ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ ملک میں گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کو بحال کیا جائے اور درآمدی شعبے پر عائد بھاری ٹیکسز میں نرمی لائی جائے تاکہ معیشت میں توازن پیدا کیا جا سکے۔ اس تناظر میں حکومت نے 850 سی سی تک کی چھوٹی گاڑیوں اور 1801 سی سی تک کی بڑی گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی میں 5 سے 30 فیصد تک کمی کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

اگر یہ تجویز بجٹ میں شامل ہو جاتی ہے اور منظوری حاصل کر لیتی ہے تو یہ صارفین کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہوگی، کیونکہ اس سے گاڑیوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔ طویل عرصے سے گاڑیوں کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی تھیں، خاص طور پر ڈالر کی قدر میں اضافے اور سخت ٹیکس پالیسیوں کے باعث درآمدی گاڑیوں کی قیمتیں کئی گنا بڑھ چکی تھیں۔

 

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت واقعی اس تجویز کو بجٹ میں شامل کرتی ہے تو یہ نہ صرف صارفین کو براہ راست ریلیف دے گا بلکہ گاڑیوں کی مارکیٹ میں ایک نئی جان ڈال دے گا۔ اس سے امپورٹ کے شعبے میں بہتری، کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ اور حکومت کی ٹیکس آمدن میں بھی ممکنہ بہتری آ سکتی ہے۔

 

تاہم یہ واضح رہے کہ یہ تمام اقدامات آئی ایم ایف کے دباؤ اور معیشت کو متوازن رکھنے کی پالیسیوں کے تحت کیے جا رہے ہیں۔ اس لیے حتمی صورتحال بجٹ کے دن ہی سامنے آئے گی کہ آیا یہ تجویز عملی شکل اختیار کرتی ہے یا نہیں۔ عوام اور کاروباری حلقے اس خبر کو بڑی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے