(اُردو ایکسپریس) لندن: انگلینڈ کے علاقے لٹن میں ایک 18 سالہ نوجوان، نکولس پراسپر، کو اپنے خاندان کے تین افراد کو قتل کرنے اور ایک اسکول شوٹنگ کی منصوبہ بندی کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
یہ خوفناک واقعہ 13 ستمبر 2024 کی صبح پیش آیا جب نکولس نے اپنی والدہ، 48 سالہ جولیانا فالکن، اپنی 13 سالہ بہن گزیل پراسپر، اور 16 سالہ بھائی کائل پراسپر کو بے دردی سے قتل کر دیا۔ نکولس نے اپنی والدہ اور بہن کو گولی ماری، جبکہ بھائی پر چاقو سے 100 سے زائد وار کیے۔
پڑوسیوں نے فائرنگ اور کراہوں کی آوازیں سن کر پولیس کو اطلاع دی، جس کے نتیجے میں نکولس کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔ پولیس نے اسے گرفتار کر لیا اور قتل کے لیے استعمال ہونے والی شاٹ گن اور 30 کارتوس برآمد کر لیے، جو اس نے جعلی لائسنس پر حاصل کیے تھے۔
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ نکولس ایک ویڈیو گیم "دی واکنگ ڈیڈ” کے کردار "کلیمینٹائن” سے متاثر تھا اور اسے اپنی رہنما سمجھتا تھا۔ اس نے اپنی بہن کو اس گیم میں "غلط فیصلے” کرنے پر سزا دینے کی بات بھی سوشل میڈیا پر لکھی تھی۔
اگر وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہو جاتا تو یہ 1996 میں اسکاٹ لینڈ کے ڈنبلین میں پیش آنے والی اسکول شوٹنگ کے بعد برطانیہ کی سب سے خطرناک فائرنگ کا واقعہ ہوتا۔
پڑوسی اور مقامی لوگ صدمے میں ہیں کہ ایک خاموش اور تنہائی پسند نوجوان اتنی ہولناک واردات کی منصوبہ بندی کر سکتا تھا۔