(اُردو ایکسپریس) کولمبیا یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ ان طلبہ کو معطل یا یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے جنہوں نے گزشتہ بہار میں غزہ پر حملے کے خلاف احتجاج کے دوران ہیملٹن ہال پر قبضہ کیا تھا۔ کچھ طلبہ کی ڈگریاں بھی عارضی طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں۔
یونیورسٹی کے مطابق، یہ فیصلے طلبہ کے طرزِ عمل کا جائزہ لینے کے بعد کیے گئے، تاہم نکالے یا معطل کیے گئے طلبہ کی تعداد واضح نہیں کی گئی۔ یہ کارروائی ایک طویل تحقیقات کے بعد سامنے آئی، جب کہ یونیورسٹی پہلے ہی شدید دباؤ میں تھی، خاص طور پر فلسطینی طلبہ رہنما محمود خلیل کی گرفتاری کے بعد۔
ادھر، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس گرفتاری کو مزید کارروائیوں کا آغاز قرار دیا ہے، جبکہ ان کی انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی کی 40 کروڑ ڈالر سے زائد کی وفاقی فنڈنگ بھی روک دی ہے، یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ ادارہ کیمپس میں یہود دشمنی کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب طلبہ نے کیمپس میں ایک احتجاجی خیمہ لگایا، جو امریکہ کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی مظاہروں کا باعث بنا۔ 30 اپریل 2024 کو چند طلبہ نے ہیملٹن ہال میں داخل ہو کر خود کو اندر سے بند کر لیا، جس کے بعد نیویارک پولیس نے یونیورسٹی انتظامیہ کی درخواست پر عمارت میں گھس کر مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔