(اُردو ایکسپریس) اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک منصوبہ شیئر کیا ہے جس کے تحت نیٹ میٹرنگ کے ٹیرف کو ازسرِ نو ترتیب دیا جائے گا۔ اس منصوبے کے مطابق گھریلو سطح پر شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی کو حکومت موجودہ 27 روپے فی یونٹ کے بجائے تقریباً 10 روپے فی یونٹ پر خریدنے کی تجویز دے رہی ہے۔
آئی ایم ایف نے اس منصوبے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک اور اہم نکتہ اٹھایا ہے: وہ صارفین جو سولر سسٹم لگا کر آف گرڈ رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں، حکومت ان کے معاملے کو کیسے حل کرے گی؟
حکومت نے اس حوالے سے کوئی حتمی یقین دہانی تو نہیں کرائی، مگر آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ سولر توانائی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور اگر اس کا کوئی واضح حل نہ نکالا گیا تو آنے والے سالوں میں بجلی کے شعبے کو شدید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔