پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان پاشا نے کہا ہے کہ 30 نومبر تک وی پی این کی رجسٹریشن کی مہلت دی گئی ہے، جس کے بعد تمام غیررجسٹرڈ وی پی این بند کر دیے جائیں گے۔ ان کے مطابق اب تک 20 ہزار سے زائد وی پی این رجسٹر کیے جا چکے ہیں۔ ملک میں 25 لاکھ فری لانسرز میں سے 10 لاکھ وی پی این استعمال کرتے ہیں، اور سالانہ 40 کروڑ ڈالر کی برآمدات ان کے ذریعے ہوتی ہیں۔ غیررجسٹرڈ وی پی این کی بندش سے یہ آمدنی متاثر ہو سکتی ہے۔
پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر وی پی این رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی گئی ہے، جو مفت ہے اور 8 گھنٹوں میں مکمل ہو جاتی ہے۔ رجسٹریشن کے ذریعے صارفین کو بہتر انٹرنیٹ سروس اور آن لائن فراڈ سے تحفظ حاصل ہوگا۔ سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں غیررجسٹرڈ وی پی اینز کی بندش کے قانونی پہلوؤں پر سوال اٹھایا گیا۔ چیئرمین پی ٹی اے نے وضاحت دی کہ وی پی این کو غیرقانونی مواد تک رسائی روکنے کے لیے بلاک کیا جا سکتا ہے۔
کمیٹی اجلاس میں بلوچستان میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث انٹرنیٹ کی سست روی پر بھی بات ہوئی، جبکہ قومی سطح پر انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی تردید کی گئی۔ کمیٹی نے 30 نومبر سے پہلے اس معاملے پر مزید مشاورت کی ہدایت دی ہے۔ ۔