۔۔ 22 سال پہلے میں نے اس دُنیا میں آنکھ کھولی اور میرے کان میں آذان کی دستک دے کر مجھے مسلمان بنایا گیا۔ امت مسلمہ میں اضافہ ہوگیا اور ایک اور نالائق مسلمان پیدا ہوگیا۔ بچپن میں جب مجھے اللّٰہ سے متعارف کروایا گیا تو میرے ذہن میں جس پہلے سوال نے جنم لیا وہ تھا "اللّٰہ مرد ہے یا عورت ؟” پھر کسی سے پوچھنے سے پہلے ذہن نے خود ہی جواب تلاش کر لیا کہ” کہتے تو سارے یہی ہیں اللّٰہ ایسا کرتا ہے، اللّٰہ ایسا ہوتا ہے، تو مرد ہی ہوگا”۔ جب سب کو یہ بات بتائی جا رہی تھی کہ یہ دنیا اللّٰہ نے بنائی ہے ، وہ ہم سے بےحد محبت کرتا ہے اور اس کی ناراضگی سے ڈرو وغیرہ وغیرہ میرا ذہن اس بات پر اٹکا ہوا تھا کہ اللّٰہ کیسا دکھتا ہوگا؟ اس نے پہنا کیا ہوگا؟ اس کا کیا مطلب اس نے ہمیں پیدا کیا؟ خیر بات ٹل گئی اور میں بھی خدا کی دیکھائی ہوئی اس دھندلی روشنی کو بھلا کر چھپن چھپائی، کارٹونز اور سٹار پلس کے ڈراموں میں مگن ہوگئی۔ زندگی اچھی گزر رہی تھی پھر آغاز ہوا اس ناظرہ کی کلاس کا۔ اور سبق کو پکا کرنے کے لیے گھر میں قاری صاحب کی آمد بھی شروع ہو گئی۔ میرے والدین اور اساتذہ نے پوری کوشش کی کہ قرآن ، حدیث اور اچھی باتوں کا ہتھیار استعمال کر کے اس دھندلی تصویر کو واضح کیا جائے ۔لیکن وہ تصویر واضح کیسے ہوتی جب خدا کی موجودگی کا تصور میرے ذہن کو گلے لگانے کے لئے تیار ہی نہیں تھا۔ جب میں اس کے وجود سے ہی ناواقف تھی تو میں اس کے کرامات اور معجزات کیسے سمجھتی۔لیکن منافقت اور جھوٹ کا پودا جس پر لاعلمی کے پھول کھلے تھے میرے ذہن میں اگنا شروع ہوگیا تھا۔ وہ ذات جس کی موجودگی کا احساس بھی نہیں تھا، چھوٹی موٹی تعریف کے چکر میں اور کہیں نا کہیں societal acceptance کے لیے وہ تمام چیزیں کرنے لگی جن سے اللّٰہ راضی ہوتا ہے ۔ لیکن یہ blind love کب تک قائم رہتا اور اسے ایک دن تو ختم ہونا ہی تھا اس کی کوئی بنیاد جو نہیں تھی۔ عربی بہت مشکل لگتی تھی اس کو پڑھتے ہوۓ زبان بے حد اٹکتی تھی لیکن اس کو مقدس جاننا تو نیکی سمجھا جاتا تھا اور اس بارے میں کچھ بول دینا بےحد غلط۔ اس کی وجہ سے ناظرہ کی کلاس سے دل اٹھ گیا۔ پھر کسی نے کلاس میں کہا کوئی دعا مانگنے سے پہلے ایک بار انشاءاللہ بولو تو وہ قبول ہو جاتی ہے۔ ہفتہ کی صبح تھی۔ اس دن ٹیچر نے سبق سننا تھا اور مجھے ہمیشہ کی طرح نہیں آتا تھا۔ میں نے اٹھتے ہی انشاءاللہ کا منتر پڑھنا شروع کر دیا اور اتفاق سے اس دن ناظرہ کی کلاس ہی نہیں ہوئی۔ میں اللّٰہ کو بھول گئی اور اس انشاء اللہ کی پوجا کرنے لگی۔ آسان تھا شارٹ کٹ تھا اور کام بھی ہو جاتا تھا۔ یہ ایسا شرک تھا کہ کوئی اسے شرک بھی نہیں سمجھتا تھا۔ سب خوش تھے۔ لیکن اب وقت آیا دعائے قنوت کو یاد کرنے کا تو اصلی لڑائی تب شروع ہوئی۔ انشااللہ کے جادو نے تو کام کرنا ختم کر دیا۔ اب تو سچ میں کچھ یاد کرنا تھا۔ خُدا کے بعد اب انشاء اللہ سے بھی دل اٹھ گیا۔ میں اللّٰہ کو مانتی تھی جانتی نہیں تھی۔ ماننا ضروری تھا کیونکہ یہ بات لوگوں کو بتانی پڑتی ہے اور جاننا اپنی ذات کے لیے ہوتا ہے تو اس کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے ۔ جائے نماز میرے لیے yogamat تھی جس پر میں صرف ٹکریں مارا کرتی تھی۔ جو باتیں اسلام کے بارے میں بتائیں جاتی تھیں میں اُن پر زبان سے میں واہ واہ کرتی تھی لیکن دل سے وہ باتیں کبھی مجھے پسند نہیں آتی تھیں۔ اور آخر میں وہی ہوا جو ہونا تھا خُدا، اسلام دین اُتر گیا دل سے۔ لیکن اس کا کوئی افسوس نہیں تھا۔ میں خوش تھی۔ جو دل پر تھا وہی زبان پر آگیا۔ زندگی آسان ہوگئی۔ یہ خوشی تھوڑا عرصہ رہی لیکن لائف میں کچھ مسنگ تھا۔ لیکن بات یہ تھی کہ جس دین سے میری واقفیت کرائی گئی تھی میں اس کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی۔وہ اسلام جو 1947 میں پاکستان آتے آتے اس قدر زخمی ہوچکا ہے کہ نہ اس کا نہ سر ہے نہ پاؤں۔ ظلم برداشت کرنے سے تو ذہنی صحت متاثر ہوتی تھی لیکن اس کا ثواب سے کب تعلق بن گیا مجھے کبھی سمجھ نہیں آیا ؟ اگر کوئی مفلسی میں ہے تو خدا اُس سے خوش ہے اور اگر کوئی اچھی زندگی گزار رہا ہے تو یہ اللّٰہ کا اُس پر ٹیسٹ ہے ؟ خراب حالات کو ہم نے ثواب سے کیوں relate کر لیا ؟اس لاپتہ چیز کی تلاش میں کچھ سوالوں کے جواب ڈھونڈ لیے۔ خدا سے تھوڑی دوستی کر لی۔ اُس دوستی نے لائف کا مسنگ پارٹ بھرنے میں اہم کام کیا اس دوستی میںانٹرنیٹ کی خدمات قابل تعریف ہیں۔تب سمجھ میں آیا خدا کی ذات جنس و جسم سے پار ہے ۔ خدا نور ہے ، ایک خیال ہے اور ایک نظریہ ہے ۔ یہ دُنیا اسی نظریے کے تحت چل رہی ہے ۔ سب جواب ملے نہیں لیکن اب دل کرتا ہے کہ صحیح جواب ڈھونڈے کیونکہ pyrated جواب دل کو مطمئن نہیں کرتے کچھ چیزوں کو assume کر لیا اور کچھ پر آنکھیں بند کر لیں کے اُن کا جواب خدا سے لینا ہے۔ کچھ سوال جو ذہن میں دستک دیے رکھتے وہ کُچھ ایسے ہیں۱)جب اللّٰہ کے ہاتھ میں ساری کائنات کی طاقت ہے تو وہ سب کو مسلمان کیوں نہیں بنا دیتا ؟ ۲) جب ہدایت دینے کا اختیار اس کے پاس ہے تو سب کو ہدایت کیوں نہیں دے کر جنت میں ڈال دیتا ؟ ۳)جب فرشتے اللّٰہ کی عبادت کر رہے ہیں تو اللّٰہ نے ہمیں کیوں اپنی عبادت کی لیے پیدا کیا ؟ ۴) ہمارے ظاہر اور باطن الگ بنائے ہی کیوں جب وہ دونوں ایک جیسے ہونے چائیے تھے؟ ۵) گناہ میں لذت کیوں ہے جب اس کا انجام برا ہے ؟ یہ کیسی ٹیسٹنگ ہوئی؟ زینب یاسین اسلام آباد