تازہ ترین کھیل

کون کون سے بزرگ کھلاڑی نیشنل ٹی ٹونٹی میں ایکشن میں نظر آئینگے؟

Spread the love

(اُردو ایکسپریس) نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ 2024-25 کے آغاز سے قبل ہی نوجوان کرکٹرز کے ساتھ ناانصافی کی ایک اور مثال سامنے آ گئی ہے۔ اذان اویس جیسے باصلاحیت بیٹسمین، جنہوں نے 56.9 کی ایوریج سے 1422 رنز بنا کر ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی اہلیت ثابت کی، انہیں محض اس لیے ٹیم سے نکال دیا گیا کہ شعیب ملک کو شامل کیا جا سکے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ شعیب ملک، جو تقریباً دو دہائیوں سے کرکٹ کھیل رہے ہیں، بطور مینٹور 1 کروڑ 50 لاکھ روپے پی سی بی سے لیں گے، مگر ساتھ ہی ایک نوجوان کھلاڑی کی جگہ بھی لے رہے ہیں۔

یہ صرف اذان اویس کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ پاکستان میں ہر سال درجنوں نوجوان کرکٹرز اسی قسم کی ناانصافی کا شکار ہوتے ہیں۔ ڈومیسٹک سطح پر شاندار کارکردگی دکھانے کے باوجود انہیں سینئر کھلاڑیوں کی واپسی یا اقربا پروری کی نذر کر دیا جاتا ہے۔ پی ایس ایل اور دیگر ٹی ٹوئنٹی لیگز میں بھی نوجوان کرکٹرز کو مواقع دینے کے بجائے بار بار انہی پرانے ناموں کو ترجیح دی جاتی ہے۔

ایسی صورتحال میں نوجوان کھلاڑی مایوس ہو کر یو اے ای، امریکہ، یا دیگر ممالک کا رخ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جہاں نہ صرف انہیں عزت دی جاتی ہے بلکہ ان کی محنت کا صلہ بھی ملتا ہے۔ بعد میں یہی کھلاڑی جب کسی اور ملک کی نمائندگی کرتے ہیں تو پاکستان میں یہی لوگ افسوس کرتے ہیں کہ یہاں ٹیلنٹ نہیں ہے۔

یہ وقت ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کو سوچنا ہوگا کہ کیا سینئرز کو نوازنے کے چکر میں ہم اپنا مستقبل تو نہیں کھو رہے؟ اگر نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ یہی رویہ جاری رہا، تو پاکستان کرکٹ کا ٹیلنٹ ضائع ہوتا رہے گا، اور پھر ہمیں نئے اسٹارز کے لیے ترسنا پڑے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے