پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی چوک میں رینجرز کے اہلکاروں نے پی ٹی آئی کے کارکن طاہر عباس تارڑ کو کنٹینر سے مبینہ طور پر دھکیل کر نیچے گرا دیا تھا، جس کے نتیجے میں ان کے دونوں بازو ٹوٹ گئے تھے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ مونس الٰہی کے مطابق، طاہر عباس اور انکے کے گھر والوں کو گاؤں سے غائب کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 26 نومبر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک شخص کنٹینر پر بیٹھا دعا کر رہا ہوتا ہے، جس کے بعد ایک بارودی سیکورٹی اہلکار اسے دھکا دے کر نیچے گرا دیتے ہیں۔ اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں بھی پھیل گئیں کہ نیچے گرنے والے شخص کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اور وہ انتقال کر گیا تھا۔
اگلے دن ایک نئی ویڈیو سامنے آئی جس میں ایک شخص دعویٰ کر رہا تھا کہ وہ وہی شخص ہے جسے کنٹینر سے نیچے گرایا گیا تھا۔ اس نے بتایا کہ وہ ٹک بنانے کے لیے کنٹینر پر چڑھا تھا
ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد طاہر عباس تارڑ کی شناخت سامنے آئی اور یہ معلوم ہوا کہ وہ منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھتے ہیں۔ اصل شخص کے سامنے آنے کے بعد فیک خبروں کا خاتمہ ہو گیا ہے ۔