اگر آپ سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں تو آپ نے ایک وڈیو دیکھی ہو گی جس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پی آئی اے کا پائلٹ پشاور جانے والی فلائٹ کو غلطی سے کراچی لے آیا۔
پاکستان کے سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو بار بار شیئر کیا جا رہا ہے اور جہاں صارفین پاکستان ائیر لائن (پی آئی اے) کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہے ہیں، وہیں کچھ لوگ دلچسپ میمز بھی شیئر کر رہے ہیں۔
لیکن سوچنے والی بات یہ ہے کہ کیا واقعی پی آئی اے کی یہ فلائٹ ’غلطی‘ سے اپنی اصل منزل کی بجائے کہیں اور لینڈ کر گئی؟
بی بی سی نامی ادارے نے اس حوالے سے حقائق جاننے کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز سے رابطہ کیا تو ہمیں بتایا گیا کہ ایسا کسی غلطی کی وجہ سے نہیں بلکہ تکنیکی نقص کی وجہ سے ہوا۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پی آئی اے پبلک افیئرز کے جنرل مینیجر عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ ’مذکورہ پرواز پی کے 248 دبئی تا پشاور جا رہی تھی مگر دوران پرواز ایک تکنیکی نقص کی وجہ سے جہاز کا رخ کراچی کی جانب موڑا گیا جو پی ائی اے کا انجینئرنگ ہب ہے۔‘
عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ "جہاز کو تبدیل کر دیا گیا اور تین گھنٹے کے اندر اندر تمام مسافر کراچی سے پشاور روانہ ہو گئے۔”
اپنے تحریری بیان میں پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے یہ بھی کہا کہ ’جدید ایوی ایشن کے زمانے میں غلطی سے کہیں لینڈ کرنے کی کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔‘
واضح رہے سوشل میڈیا پر پی آئی اے کے حوالے سے فیک خبروں کی بھرمار جاری ہے ، ملکی ائیر لائن کو بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہیں، جسے پی آئی اے نے ناکام بنا دیا ہے ۔
