ٹیکنالوجی

پاکستانی نوجوان آن لائن گیمز سے کتنا پیسہ کما رہے ہیں؟

Share:
Spread the love

(اُردو ایکسپریس)

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں پاکستان میں ای سپورٹس کے رجحان میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی ایک رپورٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ ’آئندہ سال تک پاکستان میں ای گیمرز کی تعداد 5 کروڑ تک پہنچ جائے گی جب کہ اس وقت یہ تعداد 3 کروڑ 60 لاکھ کے قریب ہے۔‘

پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ لیے لیے بنائے گئے سرکاری ادارے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی ای سپورٹس کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’ای گیمز میں صلاحیت کے اعتبار سے پاکستان کا شمار دنیا کے چند بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’سال 2024 میں پاکستان میں ای گیمز کی بدولت حاصل کیے جانے والے ریونیو کا تخمینہ پانچ کروڑ 20 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے جب کہ سال 2029 میں یہ 8 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ جائے گا۔‘
رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں ای گیمز کی عالمی رینکنگ میں پہلے 10 کھلاڑیوں میں دو پاکستانی شامل تھے جن میں ارسلان ایش نمبر ون جبکہ عاطف بٹ چھٹی پوزیشن پر براجمان تھے۔
گذشتہ سال پاکستان کے چھ پلیئرز دنیا کے پہلے 10 ای گیمرز میں شامل تھے۔
ای سپورٹس کے ماہر اور ای سپورٹس کا انعقاد کروانے والی کمپنی ’سپاٹ کام‘ کے سی ای او حسام سہیل احمد نے کہا کہ ’اس وقت پاکستان میں پانچ گیمز کھیلی جا رہی ہیں جو نوجوان اپنے موبائل فون یا کمپیوٹرز پر کھیلتے ہیں۔
حسام سہیل نے پاکستان میں کھیلی جانے والی ای سپورٹس کے بارے میں بتایا کہ ’پب جی، فری فائر، ٹیکن، فیفا اور ویلورنٹ ای سپورٹس کے طور پر رجسٹرڈ ہیں جو زیادہ کھیلی جا رہی ہیں اور ان گیمز کی عالمی سطح پر بھی مقبولیت ہے اور ان کے قومی اور عالمی دونوں سطحوں پر مقابلے منعقد کروائے جاتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے