(اُردو ایکسپریس) محنت کشوں کے حقوق کے لیے لڑنے والا آصف جاوید جٹ دنیا سے رخصت ہو گیا
لاہور کے میو اسپتال میں آج آصف جاوید جٹ دم توڑ گیا۔ وہ نیسلے پاکستان کے سابق ملازم اور محنت کشوں کے حقوق کے لیے سرگرم رہنما تھے۔ نو سال قبل یونین سازی کی پاداش میں ملازمت سے برطرف کیے گئے، جس کے بعد انہوں نے طویل قانونی جنگ لڑی۔ نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن نے ان کے حق میں فیصلہ دیا، مگر نیسلے نے اپیل دائر کر دی، جس سے کیس برسوں عدالتوں میں لٹکا رہا۔
آصف شدید مالی مشکلات کا شکار ہو گئے، گھر اور گاڑی بیچنی پڑی، حتیٰ کہ دو وقت کی روٹی کا حصول بھی دشوار ہو گیا۔ آخرکار، اس نظام کی ناانصافیوں کے بوجھ تلے دب کر انہوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
یہ واقعہ سرمایہ دارانہ نظام کی بے رحمی کو بے نقاب کرتا ہے، جہاں مزدوروں کے حقوق پامال کیے جاتے ہیں، اور ملٹی نیشنل کمپنیاں استحصال جاری رکھتی ہیں۔ آصف کی قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ مزدوروں کو انصاف دلانے کے لیے منظم تحریک ناگزیر ہے۔ وہ ہم سب پر ایک قرض چھوڑ گئے—ناانصافی کے خلاف جدوجہد کا قرض!