(اُردو ایکسپریس) امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم 332 بھارتی شہریوں کو ملک بدر کر دیا گیا، جب کہ بھارتی حکومت ان کی مدد کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ رپورٹ کے مطابق، بے دخل کیے جانے والے افراد کو ہتھکڑیاں لگا کر ڈی پورٹ کیا گیا اور انہیں اپنے وطن واپسی کے اخراجات بھی خود ہی برداشت کرنے پڑے۔ مزید برآں، کچھ بھارتی مسافروں کو حکم دیا گیا کہ وہ ایک ماہ کے اندر کوسٹا ریکا چھوڑ دیں، جس نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔
ملک بدر کیے گئے افراد نے بتایا کہ دوران حراست انہیں غیر انسانی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، شدید گرمی، نیند کی کمی اور ذہنی دباؤ سے دوچار رہے، جبکہ کئی کو دہشت گرد قرار دے کر ذلت آمیز رویے کا نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی شہری نودیپ سنگھ نے بتایا کہ حکام نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور انہیں مسلسل ذہنی اذیت دی گئی۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی امریکی حکام سے حالیہ ملاقات کے باوجود امیگریشن پالیسی اور ملک بدری کے معاملے پر کوئی پیشرفت نہ ہو سکی، جس پر تارکین وطن اور ان کے اہل خانہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بھارتی حکومت کی خاموشی اور بے حسی پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جا رہی ہے، جبکہ بے دخل افراد مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔