لاہور: اُردو ایکسپریس ویب ڈیسک) پاکستان میں گزشتہ دو ماہ میں گاڑیوں کی خریداری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور صارفین مختلف گاڑیوں کی خریداری میں دلچسپی لے رہے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق مالی سال 2024-25 کے ابتدائی دو ماہ پاکستان کی آٹو انڈسٹر کے لیے بہتر ثابت ہوئے ہیں۔حیرت انگیز طور پر جولائی اور اگست کے مہینوں میں ملک میں گاڑیوں کی خریداری میں 27 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان آٹو موٹیومینوفیکچرز ایسوسی ایشن (پاما) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران مجموعی طور پر 12 ہزار 274 گاڑیاں فروخت کی گئی ہیں، جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی مدت کے دوران 9 ہزار 611 یونٹس فروخت کیے گئے تھے۔ گاڑیوں کی فروخت میں 27.70 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈالر کی قدر میں استحکام اور شرح سود میں کمی کی وجہ سے گاڑیوں کی خریداری میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی قیمتوں میں کچھ ٹہراؤ آیا ہے، جس سے خریداروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
پاکستان دو ماہ میں کن گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے؟
پاما کے جاری کردہ تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق 2024-25 کے مالی سال کے ابتدائی دو ماہ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی ٹویوٹا کرولا اور یاریس تھی، جن کی مجموعی فروخت 2,671 یونٹس رہی۔ اگرچہ ہنڈا سِوک اور سٹی کی فروخت بھی بڑھ کر 1,863 یونٹس ہو گئی، مگر کرولا اور یاریس کی فروخت اس سے زیادہ رہی۔
دوسری جانب سوزوکی آلٹو بھی ایک مقبول ماڈل ہے، جس کی فروخت 4,892 یونٹس رہی، لیکن یہ بنیادی طور پر اس کی قیمت اور ایندھن کی کارکردگی کی وجہ سے ہے۔ جبکہ سوزوکی مہران کو کوئی نہیں خرید رہا ۔مجموعی طور پر، ٹویوٹا کرولا اور یاریس ملک میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ماڈلز میں شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کو بھی آٹو سیکٹر کے بارے میں مزید سوچنا ہوگا، ٹیکسز میں کمی کرنی ہوگی تاکہ صارف کے پاس سستی گاڑی خریدنے کا آپشن ہو۔
آٹو سیکٹر ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس بیشتر گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے، اس کی بنیادی وجہ ڈالر کی قدر میں استحکام بھی ہے۔