مودی پر اسرائیل کو اسلح فراہمی روکنے کیلئے اتحادیوں کا دباؤ
بھارت میں نریندر مودی حکومت کو اسرائیل کی مسلسل حمایت پر نہ صرف اپوزیشن جماعتوں بلکہ اس کے اپنے اتحادیوں کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا ہے، تل ابیب پر بین الاقوامی سطح پر نسل کشی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ٹی آر ٹی ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق کئی سیاسی رہنماؤں نے مشترکہ بیان پر دستخط کیے ہیں جس میں “اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی’ کا تذکرہ ہے اور بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ”امن اور انصاف“ کے لیے کام کرے۔مودی حکومت کی اتحادی جماعت جنتا دل (یونائیٹڈ) نے حزب اختلاف کے ان مطالبات حمایت کی ہے کہ نریندر مودی اسرائیل کو اسلحے کی سپلائی روک دے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک غزہ میں بچوں، خواتین سمیت 40,000 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔یہ پیشرفت لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کے ایک وفد کے دورے کے بعد سامنے آئی ہے۔ یہ ایک آزاد تنظیم ہے جو فلسطین کی آزادی کی حمایت میں عالمی پارلیمانی کوششوں کو مربوط کرتی ہے۔ وفد نے جے ڈی (یو) کے جنرل سیکریٹری کے سی تیاگی اور کم از کم 15 دیگر بھارتی پارلیمنٹ کے ارکان سے ملاقات کی تاکہ اسرائیل کے قبضے پر بھارتی موقف میں تبدیلی پر زور دیا جا سکے۔کے سی تیاگی نے کہا کہ ”ہم چاہتے ہیں کہ غزہ میں بوڑھوں، عورتوں اور بچوں کا قتل بند ہو، اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کیا جائے۔“