کھیل

اولمپکس گولڈ میڈل جیتنے والا ایتھلیٹ پارک میں سونے پر کیوں مجبور ؟؟؟

روزانہ کروڑوں افراد سڑکوں یا پارکوں میں سوتے ہوئے نظر آتے ہیں مگر پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والا ایتھلیٹ فرانس کے دارالحکومت میں ایسا کرتا نظر آئے تو یہ منظر واقعی حیران کن ہوتا ہے۔ایسا گزشتہ دنوں دیکھنے میں اس وقت آیا جب اٹلی کے لیے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے سوئمر اولمپک ولیج میں اپنے بیڈ کی بجائے ایک پارک میں سوتے ہوئے نظر آئے۔جی ہاں واقعی ہزاروں کھلاڑیوں کی میزبانی کرنے والے اولمپک ولیج کو چھوڑ کر اس ایتھلیٹ نے پارک میں سونے کو ترجیح دی، مگر اس نے ایسا کیوں کیا؟تھامس چیکون نامی سوئمر نے مینز 100 میٹر بیک اسٹروک ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا تھا جبکہ ایک اور ایونٹ میں برانز میڈل بھی اپنے نام کیا تھا۔مگر 24 سالہ سوئمر اولپمک ولیج میں دستیاب سہولیات سے خوش نہیں تھے اور انہوں نے شکایت کی تھی کہ وہاں شور اور گرمی کے باعث دوپہر کو قیلولہ کرنا اور رات کو سونا بہت مشکل ہوتا ہے۔ایتھلیٹ کے مطابق ‘اولمپک ولیج میں ائیر کنڈیشنر نہیں ہے، وہ بہت گرم ہے، وہاں کا کھانا بھی اچھا نہیں’۔تھامس چیکون نے کہا کہ ‘جب میں گھر پر ہوتا ہوں تو میں ہمیشہ دوپہر کو قیلولہ کرتا ہوں، مگر یہاں شدید گرمی اور شور کے باعث میرے لیے ایسا کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے’۔سعودی ایتھلیٹ حسین علی رضا نے پارک میں سونے والے تھامس چیکون کی تصویر اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تھی۔یہ پارک اولمپک ولیج کے اندر ہی موجود ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button