دنیا

اسٹیٹ گیسٹ سے پناہ کی درخواست تک: حسینہ واجد کا زوال

بتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے، چند دن پہلے تک انڈیا میں بحیثیت وزیراعظم، اسٹیٹ گیسٹ کے طور پر جانیوالی شیخ حسینہ واجد اب انڈیا میں پناہ کیلیے درخواست دے رہیں، کل تک فوج کی پسندیدہ، پندرہ سال تک اقتدار میں رہنے والی حسینہ واجد اب انگلینڈ سے بھی درخواست کر رہیں کے انہیں پناہ دے دیجائے، فوج نے احتجاج کو بڑھتا ہوا دیکھ کر اپنی صف بندی تبدیل کی اور وزیراعظم سے کہا کے وہ جلد مستعفی ہو جائیں، پھر وہ آرمی ہیلی کاپٹر میں ہی انڈیا فرار ہو گئیں اور یوں جمہوری آمریت کو آمریت سے لیس جمہوریت میں بدل دیا گیا، اور پھر سری لنکا والے مناظر دہرائے گئے، وزیراعظم ہاوس/ پیلس میں طالبعلم گھسے اور جسکے جو ہاتھ آیا مال غنیمت سمجھ کر لے اڑا، حسینہ واجد کی عوامی لیگ کو اب وہ مقبولیت حاصل نہیں رہی تھی جو کچھ عرصہ قبل تک اسکے حصے میں تھی، چند عرصہ قبل بھی ہونیوالے الیکشن میں ٹرن آوٹ بہت کم تھا، زیادہ تر عوام نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا، لیکن پھر بھی حسینہ واجد عوام کے اندر دہکتے لاوے کی حرارت کو ناں بھانپ سکیں، وہ پہلے ہی مخالف پارٹیوں کو الیکشن سے پہلے ہی جیلوں میں ڈال کر اپنی حکومت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک چکی تھیں، اب بس انتظار سا چھوٹی سی چنگھاڑی کا جو کوٹہ سسٹم کی شکل میں ابھرا اور پھر حسینہ واجد کی حکومت کو بہا لے گیا، حسینہ واجد کو بھی ہمارے ساوتھ ایشین لیڈرز کیطرح حکومت کرنیکا ایسا بخار چڑھتا ہے جو پھر اترنے کا نام نہیں لیتا، وہ چاہتے ہیں جب تک نبض چل رہی اقتدار کے مزے لوٹتے رہنا ہے، پروٹوکول اور فری دنیا کی سیروں کا ایسا خمار چڑھتا ہے جو پھر صرف ذلالت کی شکل میں نکلتا ہے، لیکن پھر بھی نوشتہ دیوار کو پڑھتا کوئی نہیں اب اللہ جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت، محمد یونس بانی مائیکرو فنانس بینکنگ، نوبل انعام یافتہ جنکو حسینہ گورنمنٹ نے جیل میں ڈال رکھا تھا انہیں فورا جیل سے رہا کر کے عبوری حکومت میں ایڈوائزر بنایا جا رہا ہے!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button