فائر وال کی آزمائش سے ملک بھر میں سوشل میڈیا کی رفتار سست، ٹرائل کی تکمیل پر رفتار معمول پر آئے گی، حکام
فائر وال کو تجرباتی بنیادوں پر چلائے جانے سے ملک میں سوشل میڈیا کی رفتار کم ہوگئی ہے۔ یہ بات اس صورتحال سے آگاہ باخبر حکام نے بتائی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ پر مبنی کاروبار کے مستقبل کے حوالے سے خوف پیدا ہوگیا ہے۔ تاہم، ان حکام کا کہنا ہے کہ ٹرائل ختم ہونے کے بعد انٹرنیٹ ٹریفک اور رفتار معمول پر آجائے گی۔ حکومت نے یہ فلٹرنگ سسٹم حاصل اور اسے نصب کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 30 ارب روپے سے زائد رقم مختص کر رکھی ہے۔ یہ فنڈز وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو دیے گئے تھے لیکن یہ منصوبہ طاقت کے ایک اور مرکز سے چلایا جارہا ہے اور اس پروجیکٹ میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کام ڈاک خانے سے زیادہ کا نہیں۔ ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ فائر وال پر کام رواں سال جنوری سے جاری ہے جس میں سسٹم کی خریداری اور اسے نصب کیے جانے کے امور شامل ہیں۔ اب یہ سسٹم نصب ہوچکا ہے اور اسے شروع کیا جا رہا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سسٹم کا کنٹرول دینے میں کچھ ہفتے لگیں گے۔ جب اس عہدیدار سے یہ پوچھا گیا کہ کیا اس فائر وال کی وجہ سے انٹرنیٹ سے جڑا کاروبار متاثر ہوگا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا خطرہ ہوسکتا ہے لیکن اس سسٹم کا ہدف کاروبار یا تجارتی سرگرمیاں نہیں ہے۔