(اُردو ایکسپریس) دنیا کے پہلا ایسا روبوٹ تیار کیا گیا ہے جو گھر کے کام کاج کر کے خواتین کے کاموں کے بوجھ کو کم کرسکتا ہے۔
مصنوعی ذہانت سے لیس دنیا کے پہلے ہیومنائیڈ بٹلر روبوٹ نے گھروں کے کام کاج کا ذمہ اٹھا لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناروے کی روبوٹکس کمپنی ایکس ون نے حال ہی میں نیو گاما نامی روبوٹ تیار کیا۔
یہ اے آئی سے لیس بائی پیڈل ہیومنائیڈ روبوٹ ہے جو کپڑے دھونے، کھڑکیاں صاف کرنے اور ویکیوم کرنے جیسے عام گھریلو کام انجام دے سکتا ہے۔
ایکس ون کے مطابق نیو گاما گھر کے مختلف کام انجام دینے کے ساتھ ایک ہیومنائیڈ بٹلر ہے جو چائے بھی نکال سکتا ہے۔
نیو گاما کو انسان کی طرح کا ڈیزائن کرنے کے لیے کمپنی نے جاپان کی ایک معروف کٹنگ مشین بنانے والی کمپنی شیما سیکِی کا تعاون حاصل کیا، تاکہ ایک ہموار سوٹ تیار کیا جا سکے جو روبوٹ کے دھاتی جسم کو چھپائے، جبکہ روبوٹ انسانی سرگرمی جیسے موشن کیپچر ڈیٹا کا استعمال کرتا ہے۔
نیو گاما کی سب سے اچھی بات یہ ہے گھر کے کام کاج کے دوران آواز نہ ہونے کے برابر جس سے گھرکی فضا پرسکون رہتی ہے۔
اپنی جدید اے آئی خصوصیت کی بدولت یہ روبوٹ کئی جگہوں پر خودمختار ہے، چار بلٹ ان مائیکروفونز کی بدولت یہ آپ کے احکام پرنہ صرف حیران کن انداز میں ردعمل دیتا ہے، بلکہ یہ سادہ بات چیت کا جواب دینے کے ساتھ اسپیکر کے ذریعے موسیقی چلانے کے قابل بھی ہے۔