پاکستان تازہ ترین

پنجاب میں ضلعی کونسل ختم، نئے اختیارات متعارف

Spread the love

(اُردو ایکسپریس) پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کے تحت ضلعی کونسل کو ختم کرکے ضلعی اتھارٹی بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے، جس کا چیئرمین ڈپٹی کمشنر ہوگا۔ ہر ضلع میں ایک ڈسٹرکٹ ایگزیکٹو بورڈ قائم ہوگا، جس کے ممبران میں تمام اہم محکموں کے سربراہان شامل ہوں گے، جبکہ مقامی حکومت کی بنیادی اکائی یونین کونسل ہوگی۔

نئے بلدیاتی ڈھانچے کی جھلک:

یونین کونسل: 9 جنرل کونسلرز، 4 مخصوص نشستیں (خواتین، اقلیت، یوتھ، کسان/لیبر)

تحصیل کونسل: چیئرمین، 2 وائس چیئرمین، یونین کونسل چیئرمین بطور ممبر

ٹاؤن کارپوریشن (شہری علاقے): میئر، 2 ڈپٹی میئر

میونسپل کارپوریشن (تمام شہر، مری کے علاوہ): چیئرمین، وائس چیئرمین

اختیارات میں شامل: سیوریج، صفائی، سٹریٹ لائٹس، پارک، قبرستان، پبلک ٹرانسپورٹ، فائر بریگیڈ، کھیل کے میدان، میونسپل لائبریری، سلاٹر ہاؤسز، ٹرانسپورٹ اڈے

نئے قوانین اور جرمانے:

بغیر اجازت کھدائی: 2,000 روپے جرمانہ

ہسپتال یا اسکول کے قریب شور شرابہ: 5,000 روپے جرمانہ

بغیر اجازت گندے پانی یا فضلہ کا اخراج: صنعتی صارفین 10,000، کمرشل 5,000، گھریلو 2,000 روپے

بغیر اجازت ریڑھی لگانا: 500 روپے جرمانہ

عدالتی کارروائی والے جرائم: درختوں کی کٹائی، غیر قانونی مویشی منڈی، غیر منظور شدہ ٹرانسپورٹ اڈے کا قیام

یہ نیا بلدیاتی نظام پنجاب میں گورننس کو مزید موثر بنانے کے لیے متعارف کیا جا رہا ہے، تاہم اس کے عملی اثرات وقت کے ساتھ واضح ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے