بزنس

ملک سے پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کا خاتمہ ہونے والا ہے؟

Spread the love

لاہور (اُردو ایکسپریس ،ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس بات پر شور مچایا جارہا ہے کہ پیٹرول، ڈیزل اور کوئلے کے جلنے سے ماحول خطرناک حد تک آلودہ ہوتا جارہا ہے۔ یہی سبب ہے کہ دنیا بھر میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اپنا ملک تو نہیں لیکن ترقی یافتہ ممالک اس حوالے سے زیادہ متحرک نظر آتے ہیں،۔بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ مقبول بنانے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ اور دیگر رعایتیں بھی دی جارہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ناروے میں پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی تعداد زیادہ ہوچکی ہے۔ ناروے بہت جلد ایسا ملک بننے والا ہے جہاں پیٹرول سے چلنے والی گاڑیاں برائے نام رہ جائیں گی یا بالکل ختم ہوجائیں گی۔

یورپی ملک ناروے میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 28 لاکھ ہے جن میں سے 7 لاکھ 54 ہزار 302 بجلی سے چلتی ہیں جبکہ 7 لاکھ 53 ہزار 905 پیٹرول پر۔ ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی تعداد 10 لاکھ ہے تاہم اب ایسی گاڑیاں بہت کم فروخت ہو رہی ہیں۔

ایک دہائی سے بھی کم مدت میں ناروے روڈ فیڈریشن نے وہ کر دکھایا ہے جس کا صرف خواب ہی دیکھا جاتا رہا ہے۔ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ قابلِ غور بات یہ ہے کہ ناروے خام تیل اور گیس نکالنے والا ایک بڑا ملک ہے مگر وہاں ایسی گاڑیوں کی فروخت بڑھانے پر توجہ دی جارہی ہے جو ماحول کو آلودہ کرنے گیسیں خارج نہیں کرتیں۔

رواں برس اگست کے اعداد و شمار کے مطابق ناروے میں رجسٹر کی جانے والی گاڑیوں میں سے 94.3 فیصد بجلی سے چلنے والی تھیں۔ حکومت الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت بڑھانے کے لیے زیادہ سے زیادہ رعایتیں، اسکیمیں دے رہی ہے۔

پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ، وجہ کیا بنی ؟
اگر پاکستان کی بات کی جائے تو بی وائی ڈی کمپنی نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے ، امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد پاکستان میں بھی الیکٹرک گاڑیاں دوڑیں گیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے