(اُردو ایکسپریس) ڈرامہ ‘دل والی گلی’ ایک ایسے مسئلے کو اجاگر کر رہا ہے جس پر کم ہی بات کی گئی ہے—شادی کے بعد نجی زندگی اور پرائیویسی کا فقدان، خاص طور پر مڈل کلاس جوائنٹ فیملیز میں۔
ہم نیوز کے اس رمضان اسپیشل ڈرامے میں حمزہ سہیل (مجی) اور سجل علی (ڈیجو) نے محبت میں گھر والوں کی مخالفت کے باوجود شادی تو کر لی، مگر ازدواجی زندگی میں سب سے بڑا چیلنج نکلا—اپنی ذاتی جگہ (پرائیویسی) کی عدم موجودگی!
ڈیجو کو شادی کے بعد احساس ہوتا ہے کہ ان کے کمرے میں اٹیچڈ واش روم نہیں بلکہ گھر کے دیگر افراد کے ساتھ شیئر کرنے والا ایک ہی واش روم ہے، جہاں بعض اوقات باقاعدہ باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ یہ مسئلہ خاص طور پر خواتین کے لیے کتنا مشکل ہوتا ہے، یہ وہی بہتر سمجھ سکتی ہیں، خاص طور پر جب وہ مخصوص ایام سے گزر رہی ہوں۔
ڈرامے میں مجی، جو ایک اسکول پرنسپل کی والدہ کے ساتھ اسکول کی چھت پر رہائش پذیر ہے، اپنی ازدواجی زندگی میں خاندان اور اسکول کے عملے کی مستقل مداخلت سے پریشان ہے۔ وہ دوست سے شکوہ کرتا ہے کہ "ہم جس فیملی سسٹم میں رہتے ہیں، اس میں بیوی کے ساتھ کھانے تک کی آزادی نہیں، شادی کے بعد پرائیویسی نام کی چیز ختم ہو جاتی ہے!”
یہ ڈرامہ ہلکے پھلکے مگر حساس انداز میں ازدواجی زندگی میں نجی جگہ (پرائیویسی) کی اہمیت پر روشنی ڈال رہا ہے، جس کی وجہ سے ناظرین میں خاص طور پر شادی شدہ خواتین میں زبردست مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔