(اُردو ایکسپریس) شعیب علی دھاریجو فرزند ریاض حسین دھاریجو – جدت کا سفیر
ضلع خیرپور کے چھوٹے سے علاقے، سیٹھارجا شہر کے گاؤں دھاریجا سے تعلق رکھنے والے شعیب علی دھاریجو نے الیکٹریکل انجینئرنگ کے میدان میں اپنا نام روشن کر کے جدت اور محنت کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ غریب گھرانے میں پیدا ہونے والے اس نوجوان نے، وسائل کی کمی کے باوجود، اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا۔
تعلیم: Quest یونیورسٹی سے فنی مہارتوں کی معراج
شعیب علی دھاریجو نے الیکٹریکل انجینئرنگ میں اعلیٰ تعلیم Quest یونیورسٹی نوابشاہ سے حاصل کی۔ دورانِ تعلیم بجلی سے چلنے والی مشینری، سولر ٹیکنالوجی اور متبادل توانائی کے ذرائع میں خصوصی مہارت حاصل کی۔ ان کا کہنا ہے کہ Quest جیسے معزز ادارے سے تعلیم حاصل کرنا ان کے پیشہ ورانہ سفر کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا۔
تعلیم کے دوران مختلف تکنیکی منصوبوں پر کام کرتے ہوئے، شعیب ہمیشہ نئی ایجادات کا شوق رکھتے تھے۔ ان کا سب سے نمایاں منصوبہ “سولر الیکٹرک سائیکل” تھا، جو ان کی محنت، تخلیقی صلاحیتوں اور پائیدار توانائی میں دلچسپی کا بھرپور عکاس ہے۔
سولر الیکٹرک سائیکل – ماحول دوست جدت کا شاہکار
شعیب علی دھاریجو کا فائنل ایئر پروجیکٹ “سولر الیکٹرک سائیکل” نہ صرف یونیورسٹی کے اساتذہ بلکہ ساتھی طلبہ میں بھی داد و تحسین کا باعث بنا۔ یہ سائیکل شمسی توانائی سے چلتی ہے، جو مکمل طور پر ماحول دوست اور توانائی کی بچت کا بہترین نمونہ ہے۔
اس منفرد سائیکل کے بارے میں شعیب علی دھاریجو نے بتایا:
“میرا ہمیشہ خواب تھا کہ ایسی سواری تیار کروں جو ہمارے دیہات، چھوٹے شہروں اور خاص طور پر مزدور طبقے کے لیے سستی، آسان اور ماحول دوست ہو۔ سولر سائیکل بنانے کا خیال اس وقت آیا جب میں نے دیکھا کہ مہنگی پیٹرولیم مصنوعات کی وجہ سے عام لوگ سفر میں مشکلات کا شکار ہیں۔”
اس سائیکل میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ سائیکل کے اوپر سولر پینل نصب کیے گئے ہیں، جو سورج کی روشنی سے توانائی حاصل کر کے بیٹری چارج کرتے ہیں۔ یہ بیٹری موٹر کو توانائی فراہم کر کے سائیکل کو آگے بڑھاتی ہے۔
منصوبے کے اہم فوائد:
• توانائی کی بچت: پیٹرول اور ڈیزل پر انحصار نہ ہونے کی وجہ سے توانائی کی بچت اور اخراجات میں کمی۔
• ماحول دوست: سائیکل سے کوئی مضر دھواں خارج نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے ماحول صاف رہتا ہے۔
• سستی اور آسان سواری: یہ سائیکل عام لوگوں، خاص طور پر طلبہ، مزدوروں اور دیہات میں رہنے والے افراد کے لیے بہترین سواری ثابت ہو سکتی ہے۔
• آسانی سے چلانے کے قابل: موٹر کے ساتھ پیڈل چلانے کا آپشن بھی موجود ہے، تاکہ بیٹری ختم ہونے کی صورت میں اسے عام سائیکل کی طرح بھی چلایا جا سکے۔
کامیابی اور مایوسی: گورنر سندھ سے مدد نہ ملنے کا افسوس
شعیب علی دھاریجو کے سولر سائیکل منصوبے کو یونیورسٹی میں بے حد پذیرائی ملی۔ اس کے بعد یہ منصوبہ اعلیٰ حکومتی حلقوں تک بھی پہنچایا گیا، خاص طور پر وزیر اعلیٰ سندھ تک ان کا پیغام پہنچا۔ تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سرکاری سطح پر کوئی مدد نہ ملی۔
شعیب علی دھاریجو نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“میں نے امید کے ساتھ اپنے منصوبے کے لیے درخواست دی تھی، مگر افسوس کہ مجھے حکومتی سطح پر کوئی مدد نہیں ملی۔ صرف تعریف ملی، لیکن عملی طور پر کچھ حاصل نہ ہوا۔ یہ مایوسی ضرور تھی، لیکن میں نے اپنی جدوجہد کو روکنے کے بجائے اسے اپنا حوصلہ بنایا۔”
مستقبل کا خواب: الیکٹریکل شعبے میں انقلاب لانا
شعیب علی دھاریجو اپنی اختراعی صلاحیتوں کو مزید آگے لے جانا چاہتے ہیں۔ ان کا خواب ہے کہ مستقبل میں بجلی، سولر ٹیکنالوجی اور ماحول دوست منصوبوں پر مزید کام کریں۔ خاص طور پر وہ چاہتے ہیں کہ ان کا سولر سائیکل منصوبہ تجارتی سطح پر متعارف کرایا جائے تاکہ پاکستان کے غریب عوام سستی اور ماحول دوست سواری سے مستفید ہو سکیں۔
نوجوانوں کے لیے پیغام:
شعیب علی دھاریجو کا کہنا ہے:
“زندگی میں مشکلات ضرور آتی ہیں، لیکن محنت اور مسلسل جدوجہد کبھی ضائع نہیں جاتی۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی پر توجہ دیں اور اپنے ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے لیے سولر اور متبادل توانائی جیسے منصوبوں پر کام کریں۔”
نئی امید کا سفیر
سیٹھارجا گاؤں دھاریجا کے اس نوجوان کی کامیابی دوسرے نوجوانوں کے لیے امید کا چراغ ہے۔ شعیب علی دھاریجو سندھ کی اس سرزمین کے ان محنتی، جفاکش اور جدت پسند نوجوانوں کا حصہ ہیں، جو آنے والے دور میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔
شعیب علی دھاریجو – الیکٹریکل انجینئر، جدت، محنت، حوصلے کا نام اور اپنی یونیورسٹی کا فخر!