ٹیکنالوجی

دو پاکستانی اسٹارٹ اپس گوگل کی پہلی اے آئی اکیڈمی میں شامل

Spread the love

(اُردو ایکسپریس) ، ایشیا پیسیفک میں مصنوعی ذہانت کے مستقبل کی تشکیل میں کردار ادا کریں گے پاکستان کے دو جدید اسٹارٹ اپس کوایشیا پیسفک (اے پی اے سی) سے منتخب کیے گئے 23 اسٹارٹ اپس میں شامل کیا گیا ہے جو خطے میں گوگل کی پہلی اے آئی اکیڈمی میں شرکت کریں گے۔اس پروگرام کا مقصد اسٹارٹ اپس کو ان کیمصنوعی ذہانت پر مبنی حل کو بہتر بنانے اور کاروباری ترقی کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرنا ہے۔اس ہفتے کے آغاز میں سنگاپور میں تین روزہ انٹرایکٹو بوٹ کیمپ کے ساتھ شروع ہوا، جس میں پاکستان اور دیگر چھ ممالک—کوریا، جاپان، بھارت، انڈونیشیا، سنگاپور، اور ملائیشیاسے تمام شریک بانیوں کو اکٹھا کیا گیا۔

اس پروگرام میں شامل اسٹارٹ اپس کومصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ ماہرین کی جانب سے 170 گھنٹوں سے زیادہ کی مخصوص رہنمائی، گوگل کلاؤڈ میں 350,000 ڈالر تک کاکریڈٹ، اوریشیا پیسفک خطے کے دیگر آرٹیفیشل انٹیلی جنس ماہرین کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔پاکستانی اسٹارٹ اپ ایڈیلفائی (AdalFi) مصنوعی ذہانت پر مبنی کریڈٹ اسکورنگ سسٹم کے ذریعے مالیاتی خدمات تک رسائی کو بڑھا رہا ہے، جس سے لاکھوں افراد اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے مالی شمولیت کو فروغ مل رہا ہے۔ دریں اثناء، ایڈلیٹک اے آئی (Adlytic AI) سی سی ٹی وی کیمروں کو کاروباروں کے لیے ذہین ٹولز میں تبدیل کرکے ریٹیل اینالٹکس کو بہتر بنا رہا ہے، تاکہ ریٹیلرز بصری اور جغرافیائی ڈیٹا کا بہتر استعمال کر سکیں اور اپنے کاروبار کو ترقی دے سکیں۔

یہ اسٹارٹ اپ پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی جدت کے دائرہ کار کو وسعت دے رہے ہیں اور خطے کے متحرک اے آئی ایکو سسٹم میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔گوگل فار اسٹارٹ اپس، ایشیا پیسیفک (Google for Startups, APAC)کے سربراہ مائیکل کم کا کہنا ہے کہ ”ہم ایشیا پیسفک میں گوگل کی پہلی اے آئی اکیڈمی شروع کرنے پر پرجوش ہیں۔ مصنوعی ذہانت میں ایک ناقابل یقین طاقت کا اضافہ کرنے کی صلاحیت ہے، اور یہ دیکھنا بہت حیرت انگیز ہے کہ یہ 23 اسٹارٹ اپس کیسے مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کو مشکل چیلنجز سے نمٹنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں،

جیسے کہ مالی خدمات اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں توسیع جیسے پسماندہ شعبوں سے نمٹنے سے لے کر وکلاء کے لییمصنوعی ذہانت کے معاونین بنانا، اورمصنوعی ذہانت سے تیار کردہ اوتاروں (Avatars) کے ذریعے انفلوئنسر مارکیٹنگ کو جمہوری بنانا۔ اس پروگرام کے ذریعے، ہم امید کرتے ہیں کہ جدت کی ایک لہر کو فروغ دیں گے جو پورے ایشیا پیسیفک خطے میں مثبت اثرات مرتب کرے گی۔“اے آئی اکیڈمی دسمبر میں گریجویشن ڈے کے ساتھ ختم ہوگی، جس میں اسٹارٹ اپس سرمایہ کاروں، کاروباری افراد اور مصنوعی ذہانت کی صنعت کے رہنماؤں کو اپنے بہتر مصنوعی ذہانت کے حل پیش کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے