مردان میں جامعات کی زمین بیچنے کے خیبر پختونخوا حکومت کے فیصلے کے خلاف لویہ جرگہ کی کال پر شدید احتجاج کیا گیا۔سیاسی جماعتوں، تاجروں، وکلا، طلبا اور شہریوں کا کہنا تھا کہ پہلے پی ٹی آئی کی دو حکومتوں نے "گریٹر ایجوکیشن کمپلیکس” کا منصوبہ کھٹائی میں ڈالا اب وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اس کمپلیکس کی زمین بیچنا چاہتے ہیں، جو کھلی تعلیم دشمنی ہے۔کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں میئر مردان حمایت اللہ مایار نے کہا کی اے این پی کے بعد دو مرتبہ پی ٹی آئی حکومت آنے پر گریٹر ایجوکیشن کمپلیکس کے کسی ایک منصوبے پر بھی کام شروع نہ ہوسکا اب تیسری مرتبہ پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے تو وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے گریٹر ایجوکیشن کمپلیکس کی اراضی بیچنے کا اعلان کردیا ہے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ جامعات کی اراضی بیچنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، خیبرپختونخوا حکومت کا فیصلہ تعلیم دشمنی کے مترادف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جامعہ کی اراضی طلبا کی امانت ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو ایک انچ زمین بھی بیچنے نہیں دی جائے گی۔