(اُردو ایکسپریس) آسٹریلوی ماہرین نے کامیابی کے ساتھ ایک شخص کو مصنوعی دل کے ذریعے 100 دن تک زندہ رکھنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کے بعد اس میں حقیقی دل کا ٹرانسپلانٹ کردیا گیا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق سڈنی میں طبی ماہرین نے ایک 40 سالہ مریض، جس کا دل ہارٹ فیلئیر کے باعث ناکارہ ہو چکا تھا، کو مصنوعی ٹائٹینیم دل (Artificial Titanium Heart) لگایا۔ یہ مصنوعی دل BiVACOR نامی کمپنی کے تعاون سے تیار کیا گیا تھا اور انسانی دل کی طرح خون کی ترسیل کے لیے کام کرتا ہے۔
یہ جدید ڈیوائس مصنوعی ذہانت (AI) اور کمپیوٹرائزڈ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو اسے حقیقی دل کی طرح کام کرنے میں مدد دیتی ہے۔ مریض کو اس مصنوعی دل کے ساتھ 100 دن تک زندہ رکھا گیا اور بعد میں کامیاب ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا، جو اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب تجربہ ہے۔
اس سے قبل، امریکی ماہرین بھی مصنوعی دل کے ذریعے مریضوں کو 2 سے 3 ہفتوں تک زندہ رکھنے میں کامیاب ہو چکے ہیں، جن کا بعد میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔ تاہم، آسٹریلوی ماہرین کے 100 دن تک مصنوعی دل کے ساتھ مریض کو زندہ رکھنے کے تجربے کو ایک بڑی طبی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں ہارٹ فیلئیر کے مریضوں کے لیے ایک مؤثر حل ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جنہیں فوری طور پر ڈونر کا دل میسر نہیں آتا۔