سڈنی (اُردو ایکسپریس ویب ڈیسک) – آسٹریلیا کی سرکاری ایئرلائن، قنطاس ایئرلائن، کی ایک پرواز میں اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب دوران پرواز مسافروں کی اسکرین پر غلطی سے ایک فحش فلم چلائی گئی، جس کے باعث جہاز میں موجود خاندانوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ سڈنی سے ٹوکیو جانے والی ایک پرواز میں پیش آیا، جہاں مسافروں کو اس وقت حیرت اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب اچانک اسکرین پر غیر اخلاقی فلم چلنے لگی۔ مسافر اپنی اسکرین پر چینل تبدیل کرنے سے قاصر تھے اور تکنیکی عملے کو اس غیر مناسب مواد کو ہٹانے میں تقریباً ایک گھنٹہ لگ گیا۔
اس واقعے کی تفصیلات فلائٹ میں موجود ایک مسافر نے ریڈٹ پر شیئر کیں۔ پوسٹ میں بتایا گیا کہ، "ہم سڈنی سے ٹوکیو کی پرواز پر تھے، جب دوران پرواز اچانک ایک فحش فلم چلنے لگی۔ مسافروں کے پاس اسے بدلنے کا کوئی اختیار نہیں تھا، اور تکنیکی عملے کو فلم تبدیل کرنے میں کافی دیر لگی، جس کی وجہ سے بچوں کے ساتھ بیٹھے مسافروں کو اپنی آنکھیں بند رکھنی پڑیں۔”
قنطاس ایئرلائن کی وضاحت
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، قنطاس ایئرلائن نے اس واقعے پر اپنا موقف جاری کرتے ہوئے اس تکنیکی خرابی کو واقعے کی وجہ قرار دیا۔ ایئرلائن کے ترجمان نے کہا، "تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہم فوری طور پر اس غیر مناسب مواد کو ہٹا نہیں سکے۔ بعد ازاں اس فلم کو فیملی فرینڈلی مووی میں تبدیل کر دیا گیا۔ ہم اپنے مسافروں کو درپیش تکلیف پر معذرت خواہ ہیں۔”
ترجمان نے مزید کہا کہ، "دوران پرواز چلائی جانے والی فلم کسی صورت موزوں نہیں تھی اور ہم اس غیر معمولی غلطی پر گہرا افسوس کرتے ہیں۔”
اس عجیب و غریب واقعے نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے، جہاں لوگ ایئرلائن کی جانب سے انٹرٹینمنٹ کنٹرول پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ اس واقعے نے ایئرلائنز کے لیے اس بات کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے کہ وہ دوران پرواز فراہم کیے جانے والے مواد پر زیادہ سخت کنٹرول رکھیں تاکہ تمام مسافروں، خصوصاً خاندانوں کے لیے محفوظ اور اور آرام دہ ماحول یقینی بنایا جا سکے۔